Published: 07-05-2024
غزہ جنگ بندی معاہدے کی کوششوں کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حماس نے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظور کرلیں۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تجاویز اور معاہدے کی تفصیل ابھی نہیں بتائی گئی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ معاہدے کی تجاویز منظور کرنے کا قطری اور مصری ثالث کاروں کو بتا دیا۔ معاہدے کے لیے گیند اب اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی شامل ہے، ہر مرحلہ 42 دنوں کا ہوگا، پہلے مرحلےمیں اسرائیلی فوج شمالی و جنوبی غزہ کی درمیانی راہداری سے نکل جائے گی، دوسرے مرحلےمیں اسرائیلی فوجی آپریشن کا مکمل خاتمہ اور فوج کا انخلا شامل ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں غزہ کے محاصرے کا خاتمہ شامل ہے۔اسمعیل ہانیہ نے قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی اور مصری وزیر برائے انٹیلی جنس عباس کامل کو ٹیلی فون کر کے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظور کرنے سے آگاہ کیا۔حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز قبول کرنے پر رفح میں فلسطینیوں نے جشن منایا۔خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رفح کے فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے، لوگ خوشی سے نہال دکھائی دے رہے تھے۔حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز قبول کرنے پر اسرائیلی فوج کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہم حماس کے ہر جواب اور ردعمل کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، اس کے ساتھ غزہ میں ہماری کارروائیاں جاری ہیں اور رہیں گی۔دوسری جانب اسرائیل نے رفح میں زمینی آپریشن شروع کرنے کی تیاری کرلی ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے اسرائیل کو رفح پر حملے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی خونی منظم مہم پہلے ہی فلسطینیوں کو دربدر کرچکی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں قتل عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری روکے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا عالمی برادری اسرائیل کی جانب سے نسل کشی آپریشن رکوانے کے لیے مداخلت کرے۔