Published: 17-05-2024
بحرین میں منعقدہ 33ویں عرب سربراہی کانفرنس میں اسرائیل سے غزہ پٹی میں جاری وحشیانہ جارحیت فوری طور پر روکنے اور غزہ پٹی سے مکمل فوجی انخلاء کرکے فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔عرب سربراہی کانفرنس کے آغاز میں میزبان ملک بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے خطاب میں دوٹوک الفاظ میں کہا کہ غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت کسی بھی طرح نا قابل قبول ہے۔کانفرنس کے اختتام میں جاری اعلامیے میں غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت روکنے اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی فوج کو مکمل طور پر انخلا کرواکر بین الاقوامی امن فوج تعینات کی جائے۔ اعلامیہ میں رفح کراسنگ کی فلسطینی سائیڈ پر اسرائیلی افواج کے قبضے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو سختی سے مسترد کیا گیا۔ بحرین کانفرنس کے شرکاء نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ رفح بارڈر کو خالی کرے تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ پٹی کے متاثرین کو امداد فراہم کی جاسکے۔ سربراہ کانفرنس میں سوڈانی فوج اور ریپڈ فورسز کے مابین اختلافات کو ختم کرنے اور امن قائم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ جدہ میں ہونے والے مذاکرات کی پابندی کریں۔ شام کے تنازعہ کے حل کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔بحرین سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں یمن صدارتی کونسل کی حمایت پر زور دیا گیا، علاوہ ازیں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کی بھی بھرپور مذمت کی گئی۔