پارلیمنٹ میں فلسطینی پرچم لہرانے پر فرانسیسی رکن اسمبلی کو معطل کردیا گیا

Published: 30-05-2024

Cinque Terre

پیرس: فرانس کی قانون ساز اسمبلی میں فلسطین کی حمایت کرنے اور پرچم لہرانے پر بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرین کی رکنیت 2 ہفتوں کے لیے معطل کر دی گئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے معاملے پر گرما گرم بحث ہوئی جس کے دوران بنیاد پرست بائیں بازو کی جماعت ‘فرانس انبوڈ’ کے رکن اسمبلی سیبسٹین ڈیلوگو اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور فلسطین کا جھنڈا لہرادیا۔جھنڈا تھامے فرانسیسی رکن اسمبلی نے بآواز بلند فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور اسرائیل کی مذمت کی۔ اسپیکر بار بار بیٹھنے کا کہتی رہیں لیکن رکن اسمبلی نے اپنی بات جاری رکھی۔ایوان کی خاتون اسپیکر، یئل بران پیویٹ نے فلسطینی پرچم لہرانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں یہ رویہ ناقابل قبول ہے جس پر اُن کی 2 ہفتے کے لیے رکنیت معطل کی جاتی ہے۔اسپیکر نے فلسطینی پرچم لہرانے والے رکن اسمبلی کے پارلیمانی الاؤنس کو بطور جرمانہ 2 ماہ کی مدت کے لیے نصف کردیا۔یاد رہے کہ اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا جس کے بعد فرانس میں بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کی رائے عامہ ہموار ہوئی ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فروری میں کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب ’ممنوع‘ نہیں رہا۔ اب تک اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 145 نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا ہے۔