ایرانی سپریم کورٹ نے گلوکار توماج صالحی کی سزائے موت کالعدم قرار دیدی

Published: 23-06-2024

Cinque Terre

ایران کی سپریم کورٹ نے ایرانی گلوکار توماج صالحی کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔صالحی کے وکیل کے مطابق اعلیٰ عدالت نے توماج کی سزائے موت کالعدم قرار دے کر مقدمہ دوبارہ چلانے کا حکم دیا ہے۔توماج صالحی کو اپریل میں ایران کی مقامی عدالت نے ریاست کے خلاف بغاوت کی حمایت اور مظاہروں پر اُکسانے کے الزامات پر سزائے موت سنائی تھی۔ایرانی ریپر توماج صالحی کو مہسا امینی کی موت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کی حمایت پر اکتوبر 2022ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ایران میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر 22 سالہ کرد لڑکی مہسا امینی ستمبر 2022ء میں پولیس کی زیر حراست انتقال کر گئی تھی۔اس کے بعد ایران میں کئی ماہ تک ملک گیر احتجاج ہوا تھا اور ریاست نے احتجاج میں شامل اور احتجاج کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قانونی کارروائیاں کی تھیں۔