غزہ: غذائی قلت کے باعث 21 سالہ نوجوان ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا

Published: 06-07-2024

Cinque Terre

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری اور شہریوں تک خوراک کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ایسے میں ایک فلسطینی نوجوان کی تصاویر سامنے آئی ہیں جو بھوک کی وجہ سے ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکا ہے۔غزہ سے احمد النجر نامی 21 سالہ نوجوان کے جسم پر گوشت بالکل نظر نہیں آرہا جبکہ غذائی قلت کی وجہ سے وہ ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکا ہے۔تصویر میں نوجوان کو لکڑی سے بنے بستر پر لیٹے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کمزوری کی وجہ سے اسے اٹھنے بیٹھنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔غذا کی کمی کی وجہ سے نوجوان کا جسم انتہائی کمزور ہوچکا ہے جبکہ اس کی جلد بھی ہڈیوں کے ساتھ لٹکی ہوئی نظر آرہی ہے، احمد کی ٹانگیں بھی کافی کمزور ہوچکی ہیں جس کے باعث اسے کھڑا ہونے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، احمد ان ہزاروں فلسطینیوں میں سے ایک ہے جو غزہ میں  اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے غذائی قلت کا شکار ہیں۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (UNRWA) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 50,000 سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کے لیے فوری طبی علاج کی ضرورت ہے۔دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کی کوششیں تیز ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھا دیے، ایک ہی روز میں 50 مقامات پر بمباری کردی، شجاعیہ میں کئی روز سے جاری فوجی آپریشن میں 100 فلسطینی شہید کردیے۔مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے 7 فلسطینی شہید کردیے۔ فلسطینی گروپوں کی جانب سے بھی شدید مزاحمت جاری ہے، مارٹر گولوں، راکٹوں کے حملوں میں کئی اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اسرائیلی ہیلی کاپٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔