Published: 19-08-2024
کولکتہ کے میڈیکل کالج اور اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے بعد احتجاج کرنے والے مظاہرین کو مغربی بنگال کی حکومت دھمکیاں دینے پر اتر آئی۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کی حکومت کے وزیر نے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور قتل کے بعد وزیراعلیٰ پر تنقید کرنے والوں اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والوں کو انگلیاں توڑنے کی دھمکی دے دی، جس کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ادیان گوہا کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ ممتا بینرجی پر حملہ کر رہے ہیں، ان پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ جو لوگ ممتا بینرجی پر انگلیاں اٹھائیں گے، ان کی انگلیاں توڑ دی جائیں گی۔‘مغربی بنگال کے وزیر کی جانب سے دیا گیا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کی تصدیق سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے بھی کی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ادیان گوہا، جو بنگال کی وزارت ترقیات کے انچارج ہیں، نے 15 اگست کو آر جی کار اسپتال میں ہونے والے تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’پولیس نے اشتعال انگیزی کے باوجود لاٹھی چارج نہیں کیا۔‘انہوں نے بنگلادیش کے طلبہ کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم کبھی بھی مغربی بنگال کو ایک اور بنگلادیش نہیں بننے دیں گے۔‘ادیان گوہا کے اس بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بنگال کے وزیر کے بیان کو غیر جمہوری اور عوامی حقوق کے خلاف قرار دیا ہے۔