Published: 19-08-2024
کلکتہ کے میڈیکل کالج اور اسپتال میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی خاتون ڈاکٹر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، جس میں جنسی زیادتی کے شواہد بھی ملے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 9 اگست 2024 کو کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا، وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں چہرے پر زخموں کے ساتھ مردہ پائی گئی تھیں۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرینی ڈاکٹر کی موت گلا گھونٹنے اور سانس بند کرنے کے نتیجے میں ہوئی، خاتون کے جسم پر 16 بیرونی زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں، جن میں گال، ہونٹ، ناک، گردن، بازو اور گھٹنے شامل ہیں، جبکہ 9 اندرونی زخم بھی پائے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، متاثرہ خاتون کے نجی حصوں میں چوٹوں کے نشانات بھی موجود ہیں، ڈاکٹر کی موت سے قبل اس پر تشدد بھی کیا گیا تھا۔دوسری جانب پولیس نے اس کیس کے سلسلے میں سنجے رائے نامی شخص کو گرفتار کیا ہے، جس کے بلوٹوتھ ہیڈ فونز موقع واردات سے ملے تھے۔متاثرہ خاتون کے والد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وحشیانہ قتل میں ایک سے زیادہ افراد ملوث ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب، سی بی آئی نے میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے بھی تفتیش کرتے ہوئے پوچھا کہ انہوں نے مقتولہ کے والدین کو لاش دیکھنے کےلیے تین گھنٹے تک انتظار کیوں کروایا۔