Published: 27-08-2024
جھنگ (چوہدری بلال بیورو چیف)جھنگ بی ایچ یو ہسپتال کوٹ لکھنانہ کو ایل ایچ وی شاہدہ نے پرائیویٹ کلینک بنا رکھا ہے آنے والی مریضہ خواتین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا ریکارڈ بنا رکھا ہے۔ کوٹ لکھنانہ کی مجبور عوام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ عرصہ دراز سے شاہدہ نامی ایل ایچ وی جو کہ غیر قانونی طور پر مڈوائف کی سیٹ پر بی ایچ یو کوٹ لکھنانہ ہسپتال میں بطور ایل ایچ وی ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہے۔ جس نے کرپشن کا نیا طریقہ متعارف کروا رکھا ہے بتایا جاتا ہے کہ اگر کوئی حاملہ خاتون بی ایچ یو کوٹ لکھنانہ ہسپتال میں اجائے تو شاہدہ نامی ایل ایچ وی اس مریضہ خاتون کو مشورہ دیتی ہے کہ اپ پہلے اپ الٹراساونڈ کروائیں الٹراساونڈ کے بہانے سے 100روپے رشوت بٹور لیتی ہے ساتھ ہی مریضہ کو مشورہ دیتی ہے کہ اپ کو خون کی کمی ہے فوری طور پر خون پورا کرنے کے لیے اپ ڈرپ لگوائیں پھر اپنی مرضی سے اپنی رشوت کی خاطر حاملہ مریضہ کوسرکاری ڈرپ میں سرکاری انجیکشن لگا کر 1200/1000روپے مریضہ سے بٹور لیتی ہے جو کہ سراسر غیر قانونی فعل ہے اسی طرح حاملہ خواتین کا پیشاب چیک کرنے کے لیے سرکار کی جانب سے مفت سٹریپ ملتی ہیں لیکن شاہدہ نامی LHV ہر انے والی حاملہ خاتون کا پیشاب چیک کرکے سٹریپ کا 100روپے وصول کر لیتی ہے کچھ مریضہ خواتین نے یہ بھی بتایا ہے کہ جب حاملہ خواتین چیک اپ کروانے کے لیے بی ایچ یو ہسپتال میں اتی ہیں تو انکے ہیپا ٹائیٹس‘ خون یاپیشاب کے فوری ٹیسٹ کردیتی ہے اور فی ٹیسٹ کے 100/100روپے بٹور لیتی ہے اگر کوئی مریضہ ایل ایچ وی شاہدہ کو 100روپے الٹراساونڈ یا پیشاب چیک کرنے والی سٹریپ کے پیسے نہ دے تو پھر یہ مریضوں کے ساتھ انتہائی بدتمیزانہ رویہ اختیار کرتی ہے۔ جو کہ سراسر انے والی مریضہ حاملہ خواتین کے ساتھ زیادتی ہے بی ایچ یو کوٹ لکھنانہ کے کی مقامی خواتین نے ڈپٹی کمشنر جھنگ محمد عمیر سی او ہیلتھ جھنگ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ بی ایچ یو کوٹ لکھنانہ میں ایل ایچ وی شاہدہ نامی کی کرپشن کو فوری طور پر روکا جائے اور فی الفور اس کا BHU کوٹ لکھنانہ سے تبادلہ کیا جائے تاکہ بی ایچ یو کوٹ لکھنانہ میں عرصہ دراز سے چلنے والا کرپشن کا یہ مکروہ دھندہ رک سکے۔