اسرائیلی فورسز کے انخلا کے بعد غزہ کے اسپتال سے 8 فلسطینیوں کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

Published: 26-10-2024

Cinque Terre

اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی کے شمالی حصے میں کمال عدوان اسپتال سے انخلا کردیا، جس کے بعد اسپتال سے 8 فلسطینیوں کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق کمال عدوان اسپتال سے نکلتے ہوئے اسرائیلی فورسز متعدد مریضوں کو ساتھ لے گئے۔اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال سے انخلا کے بعد اسپتال تباہی کے مناظر میں تبدیل ہوگیا۔اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال سے انخلا کر لیا ہے، جس کے بعد یہ علاقے کا آخری فعال طبی مرکز تباہی کا شکار ہوگیا۔ وہاں موجود ساتھیوں کے مطابق، اسپتال کے تمام مرد طبی عملے کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے کوئی موجود نہیں رہا۔اسپتال کے ترجمان ہشام ساکانی نے عرب میڈیا کو بتایا کہ یہ 14واں موقع ہے جب اسپتال اسرائیلی حملے کا نشانہ بنا ہے۔ ہمارے ڈاکٹر اسرائیلی حراست میں ہیں اور ان کے اہل خانہ شہید کر دیے گئے ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اسپتال کا آکسیجن اسٹیشن بھی تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں دو نوزائیدہ بچے جاں بحق ہو گئے۔ایک ڈاکٹر نے کہا کہ یہ ایک تباہ کن صورتحال ہے کیونکہ مریض اور زخمی افراد فرش پر بے یار و مددگار پڑے ہیں۔ ہمیں شدید خطرات کا سامنا ہے اور میں ایک بار پھر دنیا کے سامنے پیغام بھیج رہا ہوں۔ ہم اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ ہماری تکالیف کا خاتمہ ہو اور اسرائیلی قتل عام رُک جائے۔عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے پورے علاقے کی آبادی اب بغیر کسی طبی سہولت کے رہ گئی ہے کیونکہ تمام اسپتال یا تو تباہ ہو چکے ہیں یا ان کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔