Published: 30-10-2024
جھنگ (چوہدری بلال بیورو چیف)ڈی ایچ کیو جھنگ میں روزانہ بوگس ڈاکٹ کی بھرمار ہے روزانہ ڈاکٹ مافیا ڈاکٹر لاکھوں روپے جیب میں لیکر جاتے ہیں ڈاکٹ بنانے والے ڈاکٹر ایک مافیا بن چکے ہیں جن کو صرف پیسہ نظر آتا یے بس پیسہ دو جو مرضی ڈاکٹ بنواو جبکہ پیسہ نہیں دو گے تو جینون ڈاکٹ نہیں بنتا جس کی وجہ سے علاقہ میں دشمنی اور قتل و غارت کا ایک سلسلہ شروع یو چکا ہے جس کے ذمہ دار صرف اور صرف یہ لالچی ڈاکٹر ہیں کیونکہ جس بیچارے کا جینون ذخم ڈاکٹ بنوانے کے لیے آتے ہیں تو وہ پیسہ نہ دے تو ڈاکٹر دوسرے فریق سے پیسہ لے لیتے ہیں جس کی وجہ سے جب جنیون ڈاکٹ نہیں بنتا تو علاقہ میں جاکر وہی لوگ مونچھ کو تاو دیتے ہیں کیا کر لیا ہے تم۔نے ڈاکٹ ہی نہ بنا تو کسی وقت جذبات ابھرتے ہیں تو لڑائی کا نیا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو صرف ان ڈاکٹ کی مد میں حرام کھانے والے ڈاکٹروں کی وجہ سے ہوتا ہے اور دوبارہ لڑا?ئی میں ذخمی اور قتل تک بندے ہو جاتے ہیں ڈی ایچ کیو جھنگ اس وقت ڈاکٹ کی مد۔میں قتل گاہ بن چکا ہے تمام ڈاکٹ بنانے والے ڈاکٹر صرف اور صرف مال بنانے پر لگے ہیں جبکہ چیک کرنے والے اپنا باقاعدہ حصہ لیتے ہیں ہر ہفتے میڈیکل بورڈ میں درجنوں میڈیکل بوگس ہوتے ہیں مگر آج تک بوگس ڈاکٹ بنانے والے ڈاکٹر کو آج تک کسی نے نہیں پوچھا ماضی میں کئی ڈاکٹر کو جعلی بوگس میڈیکل کو اصلی اور اصلی کو بوگس بنانے والوں کو تحریری طور پر ہٹایا گیا یہ ڈاکٹر بوگس ماسٹر یے مگر صرف میڈیکل۔سے ہٹایا گیا آج تک کسی کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہوئی محنتی ڈاکٹر جس کا کلینک روز شور سے چلتا ہے فل عروج پر ہو تو پورا دن کلینک کرکے محنت سے بمشکل پچاس ہزار یا ایک لاکھ دن کا کمائے گا تو جعلی ڈاکٹ بنا کر ایک جونیر ڈاکٹر دو تین ڈاکٹ بھی بنائے تو لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کی دیہاڑی لگا لیتا ہے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا ڈاکٹ بنانے والے ڈاکٹر مافیا بن چکا ہے جبکہ ان کے اوپر چیک بیلنس والے ڈاکٹر ہیں وہ بھی اپنا حصہ لیتے ہیں بورڈ میں ماہانہ سینکڑوں بوگس ہوتے ہیں۔مگر کسی کو کسی نے نہیں پوچھا کیونکہ بورڈ والے اپنا حصہ لیتے ہیں خوب مال کماتے ہیں سیکرٹری صحت پنجاب جھنگ کے نئے ڈی سی جھنگ کسی طرح ڈاکٹ مافیا کو کسی کھاتہ لگائے