خلیجی اور یورپی ممالک کے سربراہان کا اردن میں اہم اجلاس

Published: 21-12-2022

Cinque Terre

بغداد: عراق میں سیکیورٹی کی صورت حال کے حوالے سے مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک کے سربراہان کا اجلاس کا آغاز اردن میں شاہ عبداللہ دوم کی میزبانی میں ہوگیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اردن کے بحیرہ مردار کے کنارے سویمیہ میں بغداد کانفرنس برائے تعاون اور شراکت داری سے متعلق اہم اجلاس ہوا جو گزشتہ برس عراق میں ہونے والے اجلاس کا تسلسل ہے۔اجلاس سے افتتاحی خطاب میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ یہ اجلاس ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب خطے کو سلامتی اور سیاسی بحرانوں کا سامنا ہے اور عراق میں سلامتی اور استحکام کے فروغ کا نادر موقع بھی ہے۔اجلاس میں سعودی عرب، فرانس، عراق، ترکی، مصر، کویت، بحرین، عمان، یورپی یونین اور ایران کے اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں۔ سعودی عرب اور ایران کی نمائندگی وزرائے خارجہ کر رہے ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ فرانس خطے کے استحکام سے منسلک ہے اور وہ بحیرۂ روم کے وسیع طاس میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے مفادات میں تعطل، تقسیم، غیر ملکی مداخلت اور سلامتی کے مسائل سے نبرد آزما ہے۔ایمانوئیل میکرون نے مزید کہا کہ عراق کئی برس سے علاقائی عدم استحکام کا سب سے بڑا شکار رہا ہے، ہمیں اس قابل ہونے کی ضرورت ہے کہ اس ملک کو بحرانوں سے نکال پائیں۔واضح رہے کہ عراق میں 2014 سے داعش کے خلاف جنگ میں ملکی فوج کے ساتھ اتحادی ممالک نے بھی حصہ لیا اور طویل جنگ کے بعد داعش کا قبضہ واگزار کرالیا تاہم سیاسی بحران تاحال برقرار ہے۔