Published: 31-12-2022
کراچی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کم روشنی کے سبب ڈرا ہوگیا۔پانچواں روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 311 رنز بناکر ڈکلئیر کردی تھی، جبکہ کیویز 15 اوورز میں کو 138 رنز کا ہدف دیا تھا۔ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم ہدف سے دور رہے اور محض 85 رنز بناسکی جبکہ خراب موسم کی وجہ سے میچ روک دیا گیا۔قبل ازیں قومی ٹیم نے ابتداء میں دو وکٹیں جلد گنوادی تھیں تاہم سرفراز احمد اور امام الحق نے 81 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرکے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔ اوپنر عبداللہ شفیق 17، شان مسعود 10 اور نعمان علی 4 اور کپتان بابراعظم 14، سرفراز احمد 53، آغا سلمان 6، محمد وسیم جونیئر 43 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔نوجوان بیٹر سعود شکیل 55 جبکہ میر حمزہ 3 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے، نیوزی لینڈ کی جانب سے اش سودھی نے 6 جبکہ مچل پریسول نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔چوتھا روزپہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلی اننگز 9 وکٹوں کے نقصان پر 612 رنز بناکر ڈکلئیر کردی تھی۔نیوزی لینڈ نے چوتھے روز اننگز کا آغاز 440 رنز 6 وکٹ نقصان پر کیا تھا، کین ولیمسن اور اش سودھی نے 159 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی اور پاکستان پر 174 رنز کی سبقت حاصل کرلی۔ کین ولیمسن نے ناقابل شکست 200 رنز بنائے جبکہ اش سودھی 65 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔ دیگر کھلاڑیوں میں ٹم ساؤتھی اور نَل ویگنر صفر رنز پر پاکستانی بالرز کا شکار بنے۔پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے 5، نعمان علی نے 3 جبکہ محمد وسیم جونیئر نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔تیسرا روز تیسرے روز کیوی اوپنرز ڈیون کونوے اور ٹام لیتھم نے پاکستان میں اوپننگ شراکت کا 57 سالہ کیوی ریکارڈ توڑتے ہوئے 183 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ ٹام لیتھم 113، کونوے 92، ہینری نکولس 22، ڈیرل مچل 42، ٹام بلنڈل 47، مچل بریسویل 5 بناکر آؤٹ ہوئے تھے۔قبل ازیں پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 438 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔دوسرا روز مہمان ٹیم کے اوپنرز بلے بازوں نے شاندار آغاز کیا۔ ٹام لیتھم نے 78 اور ڈیون کونوے 82 رنز بنائے۔ قومی ٹیم کی جانب سے فاسٹ اور اسپن بولرز نے وکٹ لینے کی کوشش کی تاہم کامیابی نہیں مل سکی۔قبل ازیں، پاکستان نے 317 رنز پانچ وکٹوں کے نقصان پر بقیہ اننگز کا آغاز کیا لیکن کپتان بابراعظم دوسرے روز پہلے اوور کی چوتھی گیند پر ٹم ساوتھی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 161 رنز کی اننگز کھیلی۔بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد نعمان علی نے آغا سلمان کے ساتھ مل کر 54 رنز کی شراکت قائم کی۔ تاہم، نعمان علی کی وکٹ گرنے کے بعد کوئی کھلاڑی وکٹ پر ساتھ نہ دے سکا۔آغا سلمان نے اپنے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی اور 103 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔کیوی کپتان ٹم ساوتھی نے تین کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ اش سودھی، اعجاز پٹیل اور مائیکل بریسویل نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ فاسٹ بولر نیل واگنر ایک ہی وکٹ لے سکے۔پہلا روزقومی ٹیم نے ٹیسٹ کے پہلے روز ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس کی تین وکٹیں 48 کے اسکور پر گرگئیں جب کہ چوتھی وکٹ 110 رنز پر گری جس کے بعد کپتان بابراعظم اور سرفراز احمد نے ٹیم کو سہارا دیا۔ دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت میں 196 رنز بنائے گئے، کھیل کے آخری اوورز میں سرفراز احمد 86 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس سے قبل، اوپنر بلے باز عبداللہ شفیق 7 رنز، شان مسعود 3 رنز، امام الحق 24 رنز اور سعود شکیل 22 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔قومی ٹیم میں وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد اور فاسٹ بولر میر حمزہ کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ بلے باز امام الحق کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔سرفراز احمد نے تقریباً 4 سال قبل 2019 میں بحیثیت کپتان جنوبی افریقا کے خلاف جوہانسبرگ میں ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ سرفراز احمد ہوم گراؤنڈ پر اپنا میچ کھیل رہے ہیں۔ فاسٹ بولر میر حمزہ نے آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ 2018 میں کھیلا تھا۔پاکستان ٹیم امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود، کپتان بابراعظم، سعود شکیل، وکٹ کیپر سرفراز احمد، آغا سلمان، نعمان علی، محمد وسیم، ابرار احمد، میر حمزہ۔نیوزی لینڈ ٹیم ٹام لیتھم، ڈیون کونوے، کین ولیمسن، ہینری نکولس، ڈیرل مچل، ٹام بلنڈل، مائیکل بریسویل، کپتان ٹم ساوتھی، اش سودھی، نیل واگنر، اعجاز پٹیل۔