دبئی میں طالبان حکومت کا قونصل خانہ کھل گیا

Published: 15-03-2023

Cinque Terre

دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں افغانستان کے قونصل خانے کو طالبان حکومت کے حوالے کردیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے طالبان حکومت کو دبئی میں قونصل خانہ کھولنے کی اجازت دیدی جس کے بعد اماراتِ اسلامیہ افغانستان نے عبدالرحمان فدا کو دبئی میں قائم مقام قونصلر تعینات کردیا۔طالبان حکومت ’اماراتِ اسلامیہ افغانستان‘ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دبئی قونصل خانے کا کنٹرول حاصل کرنا طالبان حکومت کی بڑی سفارتی کامیابی ہے۔طالبان حکومت کی جانب سے تعینات کیے گئے عبد الرحمان فدا بطور قونصلٹ جنرل کا چارج ڈی افیئر کا عہدہ موجودہ افغان قونصل جنرل مسعود احمد عزیزی سے لیکر 23 مارچ سے سنھالیں گے۔اس پیش رفت پر سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات کا یہ اقدام مستقبل قریب میں خطے اور اس سے باہر کے مزید ممالک کے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔دبئی میں طالبان کے سفارتی نمائندے کی تقرری کے بعد متحدہ عرب امارات خطے بھی کئی دوسرے ممالک کے گروپ میں شامل ہو جائے گا جنہوں نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے بغیر افغانستان کے سفارتی مشن طالبان کے حوالے کیے ہیں۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات سے قبل ایران، چین، روس، ترکی اور پاکستان طالبان سفارت کاروں کو افغانستان کے سفارت خانے اور قونصلیٹ جنرلز کے نمائندے کے طور پر قبول کر چکے ہیں۔اگرچہ عالمی برادری نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا اس لیے یہ ممالک سرکاری طور پر طالبان سفیروں کو اسناد نہیں دے سکتے اس لیے طالبان حکام کے ساتھ رابطہ رکھنے کے لیے طالبان سفارت کاروں کو قونصل خانوں میں ذمہ داریاں سنبھالنے کی اجازت دی ہے۔عالمی برادری بالخصوص مغربی ممالک نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو افغانستان میں انسانی بالخصوص خواتین، لڑکیوں، مذہبی اقلیتوں اور طبقات کے تمام تر حقوق کی فراہمی سے مشروط کیا ہے جس میں ان کی تعلیم، ملازمت اور حکومت میں شمولیت بھی شامل ہے۔