Published: 19-03-2023
عالمی عدالت انصاف کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے باوجود روس کے یوکرین پر حملے بدستور جاری ہیں۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران کیے گئے حملوں میں ایک یوکرینی شہری ہلاک اورتین زخمی ہوگئے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی فضائیہ کا کہنا ہے کہ جمعے اورہفتے کی درمیانی شب 16 روسی ڈرون طیاروں نے دارالحکومت کیف اورمغربی شہر لوائیو کو نشانہ بنایا۔ ایئرفورس کمانڈ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ 16 میں سے 11 ڈرون تباہ کردیے گئے۔یوکرینی فضائیہ کے مطابق یہ حملے بحیرۂ آزوف اوریوکرینی سرحد کے ساتھ لگنے والے روسی صوبے بریانسک سے کیے گئے۔ہفتے کی صبح یوکرینی فوج کی جانب سے فیس بک پیچ پر جاری کی گئی اپ ڈیٹ میں بتایا گیا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران روسی افواج نے 34 فضائی حملے کیے اورایک میزائل داغا۔ اس کے علاوہ طیارہ شکن ہتھیار بھی چلائے۔یوکرینی فوج کے مطابق جنوبی صوبہ خیرسون میں روسی حملوں کے نتیجے میں سات گھراورایک اسکول تباہ ہوگیا۔صوبہ ڈونیسک کے گورنر نے کہا کہ جمعے کو روسی افواج نے گیارہ قصبوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔گورنر کے مطابق روسی راکٹوں نے زیپپوریژیا شہر کے رہائشی حصے کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی مگر کئی گھر تباہ ہوگئے۔واضح رہے کہ جمعے کو عالمی عدالت انصاف کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے جرم میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری کا اجرا کردیا گیا ہے۔