روس کا بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا اعلان، نیٹو کا سخت ردعمل

Published: 27-03-2023

Cinque Terre

 ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کو نصب کرنے کے اعلان کو نیٹو نے خطرناک اور غیر ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ بیلا روس میں جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔ولادیمیر پوٹن نے ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ کیا ہے جس پر نیٹو نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔روسی صدر کے ان ارادوں پر امریکا سمیت عالمی برادری نے بھی کڑی تنقید کی ہے اور اس عمل کو جوہری پھیلاؤ کے مترادف قرار دیا جو کہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔نیٹو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے روس کے جوہری سیٹ اپ کوئی بنیادی تبدیلی نہیں دیکھی جس سے ہمیں اپنے منصوبے ایڈجسٹ کرنا پڑیں تاہم ہم نیٹو کے تمام اتحادیوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔نیٹو کا کہنا تھا کہ ماسکو نے ہتھیاروں پر قابو پانے کے اپنے وعدوں کو مسلسل توڑا ہے جس کی حالیہ مثال امریکہ اور روس کے درمیان نیو سٹارٹ معاہدے، جو کہ جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کا ایک اہم معاہدہ ہے، میں روس کی حیر حاضری ہے۔تاہم ولادیمیر پوٹن نے تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا یہ قدم جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہے اور خود امریکا نے جوہری ہتھیار یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر نصب کر رکھے ہیں۔