Published: 02-05-2023
واشنگٹن: امریکی حکومت کے ایک پینل نے مذہبی آزادی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے ایک پینل نے سفارش کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک بدستور خراب ہوتا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ کمیشن کے اراکین کا تقرر صدر اور کانگریس پارٹی کے رہنما کرتے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے چین، ایران، میانمار، پاکستان، روس اور سعودی عرب میں مذہبی آزادی سے متعلق جائزہ لینے کے لیے جو پینل مرتب کیا اس آزاد پینل نے محکمہ خارجہ کے اقدام کی توثیق کی ہے۔پینل کی جانب سے سفارش کے بعد محکمہ خارجہ نے بھارت، نائجیریا اور ویتنام کو بھی فہرست میں شامل کیا۔ یہ لگاتار چوتھی بار ہے کہ امریکی پینل نے بھارت میں بدترین مذہبی آزادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور پابندی کا مطالبہ کیا۔پینل کی سالانہ رپورٹ میں بھارتی ریاستوں میں مسلمانوں اور عیسائیوں پر تشدد اور ان کی املاک کی تباہی کی جانب اشارہ کیا گیا اور مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کے تبصروں اور سوشل میڈیا پوسٹس کے لنکس دیے گئے۔پینل نے کہا کہ امتیازی قوانین کے مسلسل نفاذ کی وجہ سے ہجوم اور ہندو شدت پسندوں کی جانب سے دھمکی اور تشدد بڑے پیمانے پر پروان چڑھا ہے اور ان انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ ملتی ہے۔