Published: 03-05-2023
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین توقیر ضیا نے بھی بھارت کے ساتھ کرکٹ معاملات پر حکومت کو واضح موقف اپنانے کا مشورہ دے دیا۔ سابق چیئرمین پی سی بی توقیر ضیا نے کہا کہ پاکستان میں آکر کھیلنا بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ہاتھ میں نہیں، یہ فیصلہ انکی حکومت کا ہے، وہ بھی نہیں چاہتے کہ پاکستان جاکر کھیلا جائے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے توقیر ضیا کا موقف تھا کہ ہندوستان میں وہ جوکچھ مسلمانوں کے ساتھ کررہے ہیں، دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت کی ٹیم اس وقت پاکستان کے مقابلے اچھی ہے انہیں ہار کر ڈر نہیں البتہ حکومت کی ضد ہے کہ پاکستان نہیں جانا، اس لیے اب ہماری حکومت کو بھی اس حوالےسے ضرور کوئی موقف اپنا لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں، گر ہماری حکومت ان کو بولے گی کہ وہاں جاکر کھیلیں تو کھیلنا پڑے گا، اگر کہیں گے کہ بھارت نہیں جانا تو پھر ٹیم نہیں جاسکے گی۔سابق بورڈ سربراہ نے بابراعظم کی کپتانی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہا کہ بابراعظم کو شروع میں تینوں فارمیٹ کا کپتان نہیں بنانا چاہیے تھا، ایک فارمیٹ کا کپتان کسی اور کو بنانا چاہیے تھا لیکن اب ہٹانا زیادتی ہوگی۔ بابراعظم کی قابلیت تو تینوں فارمیٹ میں سب کو پتہ لگ گئی ہے، اس پر پریشر نہیں تو اس کو ہی کپتان جاری رکھنا چاہیے۔توقیر ضیانے غیر ملکی کوچز کو لانے کے حوالےسے سوال پر کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مکی آرتھر بہت اچھے کوچ ہیں اور ان کی موجودگی میں پاکستانی ٹیم کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔