Published: 06-05-2023
نئی دہلی: پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے آئینہ دکھانے اور اصلیت دنیا کے سامنے لانے پر بھارتی وزیر خارجہ آگ بگولہ ہوگئے اور انہوں نے الزامات کی بوچھاڑ کردی۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں وہی سلوک کیا گیا جو دہشت گردی کو فروغ دینے والے ملک سے کیا جاتا ہے۔جے شنکر نے صحافی کے سوال پر کھیساتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر بھارت کا حصہ تھا اور رہے گا، سری نگر سے پاکستان کا تعلق پہلے تھا اور نہ آئندہ ہوگا، پاکستان کے وہاں جی ٹوینٹی اجلاس کے انعقاد پر اعتراض کو بھارت کوئی اہمیت نہیں دیتا۔اُن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک دہشت گردی کے سہولت کار ملک کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی کے معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ ہم دہشت گردی کے معاملے پر سفارتی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے بلکہ سفارتی سطح پر پاکستان کی اصلیت سامنے لا رہے ہیں جس کا ہمیں حق حاصل ہے۔قبل ازیں بلاول بھٹو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دہشت گردی کے معاملے پر پوائنٹ اسکورننگ نہ کرے اور اگر واقعی سنجیدہ ہے تو پھر مل کر اقدامات کرے۔وطن واپس پہنچنے کے بعد بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت جاکر بے جے پی، ہندوتوا اور آر ایس ایس کے حوالے سے دنیا کو حقیقت بتائی اور ان کا اصل چہرہ سامنے لایا، بے جے پی کا بس چلے تو وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں ایک تنظیم نے میرے سر کی قیمت مقرر کی ہوئی ہے جسے یہاں سیاسی جماعت کا درجہ حاصل ہے۔