عالمی ادارہِ خوراک نے فلسطینیوں کی امداد معطل کردی

Published: 08-05-2023

Cinque Terre

مقبوضہ بیت المقدس: عالمی ادارہِ خوراک ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) فنڈز کی شدید کمی کی وجہ سے اگلے ماہ 2 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی امداد معطل کر دے گا۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فلسطینی خطوں کے لیے ڈبلیو ایف پی کے ڈائریکٹر سمیر عبدالجبیر نے کہا کہ فنڈنگ ​​کی شدید قلت کے باعث ادارہ محدود وسائل میں اضافے کیلئے فلسطینیوں کی خوراک کی امداد روک رہا ہے۔ڈبلیو ایف پی اگلے ماہ جون سے 2 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی خوراک کی امداد معطل کرنا شروع کردے گا جو کہ ادارے کی موجودہ امدادی خوراک کا مجموعی 60 فیصد ہے۔ غذائی قلت سے سب سے زیادہ متاثر خاندان غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ہیں جہاں خوراک کے عدم تحفظ اور غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ڈبلیو ایف پی فلسطینیوں کو 10.30 ڈالر کا ماہانہ واؤچر اور کھانا فراہم کرتا ہے تاہم اگلے ماہ امدادی خوراک کی معطلی سے یہ دونوں پروگرامز بند ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ فلسطینی اور اقوام متحدہ کے ریکارڈ کے مطابق غزہ، جو کہ 2007 سے حماس گروپ کے زیرِ انتظام ہے 2 لاکھ 30 ہزار فلسطینیوں کا گھر ہے جن میں سے 45 فیصد بے روزگار ہیں اور 80 فیصد کا انحصار بین الاقوامی امداد پر ہے۔